وزیر خارجہ حسین امیر عبد الہیان نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں حالیہ دنوں میں دیگر ملکوں کے حکام اور بین الاقوامی اداروں کے عہدیداروں سے اپنی بات چیت اور ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پورے علاقے میں امن و امان کی چابی، غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کا فوری سد باب ہے۔
انہوں نے گزشتہ 4 مہینوں سے جاری فلسطینی قوم کی مزاحمت کی قدر دانی کرتے ہوئے زور دیا کہ اس سر زمین کے اصل مالک کی حيثیت سے فلسطینی قوم کو یہ حق حاصل ہےکہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کریں اور کوئي بھی فریق باہر سے اپنی مرضی یا سیاسی تجویز ان پر مسلط نہيں کر سکتا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی غزہ پٹی اور غرب اردن میں فلسطینی قوم کی بے مثال مزاحمت، غزہ پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے سد باب اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے پیش کی جانے والی تجاویز کی ایک رپورٹ پیش کی اور زور دیا کہ فلسطینی تنظیمیں، متحدہ ہيں اور وہ فلسطینی قوم کے اعلی مفادات کی تکمیل کی صورت میں ہی پیش کی جانے والی تجاويز پر غور کریں گی۔