تہران-ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ نے اے بی سی نیوز چینل سے ایک گفتگو میں کہا ہے کہ یمنیوں نے ہم سے کہا ہ ےکہ اگر غزہ کے خلاف فوری طور پر نسل کشی روک دی جائے تو بحیرہ احمر بھی محفوظ ہو جائے گا۔

نیویارک کے دورے پر گئے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا: فلسطین میں جھڑپوں کی وجہ کسی بھی صورت میں 7 اکتوبر کے واقعات نہيں ہیں بلیہ اس کی جڑیں تقریبا 8 عشروں سے جاری فلسطین پر غاصبانہ قبضے سے ملتی ہيں۔

وزیر خارجہ نے کہا: ہم یوکرین، فلسطین، افغانستان اور دنیا کے کسی بھی گوشے میں بچوں اور خواتین کے قتل عام کے خلاف ہيں۔

وزير خارجہ نے کہا: ہم نے یمینوں کو کسی طرح کا ہتھیار نہيں دیا ہے اور انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی مشترکہ کارروائي علاقائي امن و امان میں کوئي مدد فراہم نہيں کرے گی بلکہ امریکہ مجرم ہے کیونکہ اس نے اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر، برطانیہ کے ساتھ مل کر یمن پر حملہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا : اگر امریکہ آج اسرائيل کی حمایت بند کر دے تو نیتن یاہو 10 منٹ بھی جنگ جاری نہيں رکھ سکتے اس لئے مسئلے کا حل تل ابیب میں نہیں، واشنگٹن میں ہے۔