رپورٹ کے مطابق موسی ابومرزوق نے اس موقع پر ایران کے سفیر کو غزہ کی تازہ ترین صورتحال، صیہونیوں کے بہیمانہ جرائم اور استقامتی گروہوں کے ہاتھوں صیہونیوں کو پہنچنے والے بھاری نقصانات سے آگاہ کیا۔
ماسکو میں متعین اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے بھی غزہ کے عوام کے صبر و استقامت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، فلسطینی عوام اور استقامتی محاذ کی حمایت پر مبنی ایران کی اصولی پالیسی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس موقع پر صیہونیوں کے وحشیانہ جرائم کو روکنے اور غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت کے لئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ذمہ داریوں پر زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ روسی ذرائع ابلاغ نے اس سے قبل موسی ابومرزوق کے رواں دورہ روس کی اطلاع دی تھی جو کہ طوفان الاقصی کارروائی کے بعد ان کا دوسرا دورہ ماسکو قرار دیا جا رہا ہے۔
اپنے گزشتہ دورے میں موسی ابومرزوق نے ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری سے ملاقات اور گفتگو کی تھی۔
روسی خبررساں ادارے تاس نے بھی لکھا تھا کہ حماس کے اعلی عہدے دار نے اس سے قبل روس کے نائب وزیر خارجہ میخائیل بوگدانوف سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں روسی عہدے دار نے حماس سے جنگی قیدیوں بالخصوص تین روسی شہریوں کی رہائی کی اپیل کی تھی۔ اس خبر کی روس کی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ حماس کے وفد اور روس کی وزارت خارجہ کے اعلی عہدے داروں کی ملاقات میں فلسطین اور غزہ میں انسانی بحران پر خاص توجہ دینے پر زور دیا گیا تھا۔