وزارت دفاع کے ترجمان جنرل رضا صلائي نیک نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ علاقے اور پوری دنیا کے لئے سب سے اہم مسئلہ بدستور جنگ غزہ اور صیہونیوں کے جرائم ہیں ۔ صیہونیوں کی ناکامی اب پوری دنیا کے لئے واضح ہو چکی ہے ، الاقصی طوفان دسیوں برسوں سے جاری صیہونیوں کے جرائم و غاصبانہ قبضے کا نتیجہ تھا اور پہلے دن سے ہی یہ ایک کامیاب آپریشن تھا ۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی نہ اب تک اس آپریشن کی تلافی کر پائے ہیں اور نہ ہی مستقبل میں وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوں گے ۔
انہوں نے کہا: اس جنگ میں دو محاذ ایک دوسرے کے سامنے آئے ہيں۔ ایک انسانیت، غزہ کی مزاحمت اور فلسطینی کاز کی مدد کرنے والا محاذ اور دوسرا جرائم اور مسلسل شکستوں کا محاذ ہے تاہم زیادہ بڑی شکست ابھی صیہونیوں کا انتظار کر رہی ہے اور مختلف پروپگنڈوں کے باوجود، امریکہ ہی صیہونی حکومت کے تمام جرائم میں اصل شریک ہے۔
وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا: ہم شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کی برسی کے موقع پر ہیں اور ان کی شہادت کے بعد چار سال کے دوران یہ واضح ہو گیا کہ دشمنوں خاص طور پر امریکہ کو ان کی شہادت کے بر عکس نتیجہ ملا اور علاقے میں ہی نہيں بلکہ پوری دنیا میں مزاحمت کی سوچ اور محاذ کو استحکام ملا ہے اور امریکہ کے دہشت گردانہ مقاصد کے بر عکس مزاحمتی محاذ پہلے سے زیادہ طاقتور ہو گیا ہے۔
جنرل رضا طلائی نے کہا: غزہ کے میدان سے باہر امریکہ اور صیہونی حکومت کے اقدامات جنگ کے شعلے بھڑکانے کی کوشش ہیں اور صیہونی حکومت کو اپنے حالیہ دہشت گردانہ حملے کے جواب کا انتظار کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا: یقینی طور پر ہم صیہونی حکومت کی اس دہشت گردی کا مناسب وقت اور جگہ پر بے حد ذہانت اور طاقت کے ساتھ جواب دیں گے تاکہ اس قسم کے دہشت گردانہ اقدامات سے صیہونی مقاصد کی تکمیل نہ ہو۔