صدر سید ابراہیم رئيسی نے ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب پوتین سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں صدر ایران نے کہا کہ ایران اور روس، انرجی، زراعت اور اسٹارٹ اپس کے شعبے میں تعاون کی سمت زیادہ بہتر قدم بڑھا سکتے ہيں جو دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
صدر نے زور دیا: آج انسانیت کے لئے جو تکلیف دہ ہے وہ عالمی سطح پر خودسرانہ پالیسیاں اور غیر منصفانہ عالمی نظام ہے جس کے ایک نمونے کا مشاہدہ غزہ میں کیا جا سکتا ہے۔
صدر ایران سید ابراہیم رئيسی نے کہا: جو کچھ فلسطین میں ہو رہا ہے وہ نسلی تصفیہ اور انسانیت کے خلاف جرم ہے اور بڑے افسوس کی بات ہے کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں5 ہزار سے زائد بچے شہید ہو چکے ہيں۔
صدر مملکت نے کہا: غزہ میں صیہونی جرائم کی امریکہ اور مغربی ملک حمایت کر رہے ہيں اور افسوس کی بات یہ ہے کہ بین الاقوامی ادارے اور انسانی حقوق کے تحفظ کا دعوے کرنے والی تنظیمیں بھی اپنی افادیت کھو چکی ہیں۔
سید ابراہیم رئیسی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران و روس کے درمیان مذاکرات میں فلسطین ایک موضوع ہے کہا: غزہ ایسا علاقہ ہے جہاں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید ہوتا ہے اس لئے یہ ضروری ہے کہ جتنی جلد ممکن ہو، بمباری کو روکا جائے اور اس سلسلے میں فوری راستہ اختیار کیا جانا چاہیے۔
اس ملاقات میں روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا: ہمارے لئے یہ اہم ہے کہ ہم علاقائي اور خاص طور پر فلسطین کے بارے میں ایک دوسرے سے مذاکرات کریں اور میں آپ کی دعوت کا خیر مقدم کرتا ہوں۔
روسی صدر نے اپنے غیر ملکی دورے سے واپسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: جب میں ایران کی فضائی حدود سے گزر رہا تھا تو براہ راست تہران آکر ملاقات کرنا چاہتا تھا لیکن مجھے بتایا گیا کہ ایران کے صدر، ماسکو جا رہے ہیں۔
پوتین نے زور دیا: دونوں ملکوں کے تعلقات میں بڑی تیزی سے فروغ آ رہا ہے اور اگر آپ ہماری نیک خواہشات رہبر انقلاب تک پہنچا دیں تو آپ کے ہم شکر گزار ہوں گے کیونکہ وہ ہمارے تعلقات کی حمایت کرتے ہيں۔
واضح رہے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اپنے روسی ہم منصب کی دعوت پر جمعرات کو ماسکو پہچنے ہیں جہاں فریقین، علاقائي و بین الاقوامی امور خاص طور پر فلسطین اور غزہ کے بارے ميں تبادلہ خیال کریں گے۔
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا ماسکو ہوائي اڈے پر روس کے نائب وزير اعظم الیکزنڈر نواک نے استقبال کیا۔
واضح رہے روسی صدر ولادیمیر پوتین نے بدھ کو اور ایرانی صدر کی میزبانی سے ایک دن قبل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا ہے۔