تہران (ارنا) تحریک حماس کے خارجہ امور کے رابطہ کار نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے دنیا کے دوہرے معیار پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ آپریشن الاقصیٰ طوفان کی منصوبہ بندی فلسطین میں کی گئی۔

حماس کے خارجہ امور کے رابطہ کار خالد مشعل نے ترکیہ کے چینل خبر ترک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ الاقصی طوفان آپریشن کو انجام دینے کا فیصلہ، منصوبہ بندی کے تحت القسام بریگیڈز کے ذریعہ  فلسطین میں کیا گیا تھا۔

مسئلہ فلسطین کے حوالے سے دنیا کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر (اقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز کی تاریخ) سے پہلے اور بعد میں دنیا نے مسئلہ فلسطین اور حماس کے ساتھ انتہائی دوغلے پن کے مظاہرہ کیا۔ .

خالد مشعل نے کہا کہ یاسر عرفات، خود مختار تنظیم کے آنجہانی سربراہ کو 1990 کی دہائی سے پہلے مغرب نے دہشت گرد کہا تھا، اور اوسلو کے بعد وہ امن کا ہیرو بن گیا، اور پھر انہوں نے اسے دہشت گرد کہہ کر زہر دے کر مار ڈالا۔ .

انہوں نے اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے فلسطینی عوام کی مزاحمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم سے ہوسکے، ہمیں اپنا حق حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ کیونکہ اس صورت میں دنیا ہمیں پہچان لے گی۔ انکا کہنا تھا کہ دنیا صرف طاقتور کی عزت کرتی ہے۔

خالد مشعل نے غزہ کی پٹی میں شہریوں اور بچوں پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کے بارے میں کہا کہ شکست خوردہ دشمن عوام اور عام شہریوں سے انتقام لیتا ہے۔

انہوں نے تحریک حماس اور تحریک فتح کے درمیان تعلقات کے بارے میں کہا کہ تحریک فتح کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں، اور مزاحمت کے میدان میں ہم بھائی بھائی ہیں۔

خالد مشعل نے کہا کہ موجودہ وقت میں جب کہ دشمن فلسطینی قوم کو قتل کرنا اور اپنے قبضے کو مکمل کرنا چاہتا ہے، صرف مزاحمت اور استقامت کی بات کی جا سکتی ہے۔

الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آٹھویں روز میں داخل ہونے اور صیہونی حکومت کے خلاف جنگ میں مزاحمتی جنگجوؤں کی شاندار کامیابیوں کے ساتھ ہی غاصب صیہونی حکومت کے بمبار طیاروں نے رہائشی علاقوں، طبی مراکز، مساجد اور ہسپتالوں پربزدلانہ حملے شروع کر دیئے۔

وحشی صیہونی حکومت کی مقبوضہ علاقوں میں مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ اس حکومت کے رہنما  ناکامی کے صدمے میں ہیں اور فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے اور جبری ہجرت کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق غزہ کی پٹی کے گنجان آباد علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملوں میں اب تک 2,215 فلسطینی  شہید اور 8,714 زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق شہداء میں 724 بچے اور 458 خواتین شامل ہیں۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu