اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے ثقافتی مرکزلاہورمیں ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، بلخصوص سیاحتی تعاون کے فروغ کے حوالے سے ایک کانفرنس منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس میں پنجاب حکومت کے اعلی عہدیداروں، ایران کے وزیر سیاحت اور ٹور آپریٹرز نے شرکت کی۔

ایران کے وزیر سیاحت سید عزت اللہ زرغامی، قونصل جنرل مہران موحدفر، لاہور میں خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل اور پنجاب کے نائب وزیر سیاحت آصف بلال لودھی بھی اس کانفرنس میں شریک تھے۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عزت اللہ زرغامی نے سیاحت کو ایرانی حکومت کی ترجیح قرار دیتےہوئے کہا کہ گزشتہ سال 200,000 سے زیادہ پاکستانیوں نے ایران کا اور 65,000 سے زیادہ ایرانیوں نے پاکستان کا سفرکیا۔

انہوں نے پاکستان کے سیاحتی اور تاریخی مقامات کی جذابیت، مقامی کھانوں کی اقسام اور پاکستانیوں کی مہمان نوازی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ  ثقافتی لحاظ سے پاکستان میں سیاحت کی ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔  انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے مزید آگہی کی ضرورت ہے۔

ایران کے وزیر سیاحت نے مشہور فارسی شاعر فردوسی کا مجسمہ لاہور میں نصب کرنے اور ایران میں پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال کا مجسمہ نصب کرنے  کی تجویز پیش کی۔

پنجاب کے نائب وزیر سیاحت آصف بلال لودھی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب کے انعقاد کا مقصد سیاحت کے ذریعے ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاحوں کے لیے سفر کی محفوظ اور آرام دہ سہولتوں کی فراہمی کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون ضروری ہے اور اس سلسلے میں ٹور آپریٹرز اور ٹریول ایجنسیوں کا تعاون بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

ایران کے سیاحت کے وزیر نے دورہ لاہور کے دوران، لاہور یونیورسٹی کے وائس چانسلراورفلم پروڈیوسر اویس رؤف سے بھی ملاقات کی۔ فریقین نے فلموں اور ڈراموں کی مشترکہ پروڈکشن کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں عزت اللہ زرغامی نے ایران اور پاکستان کے درمیان سائنسی اور سیاحتی وفود کے تبادلے کی تجویز بھی پیش کی جس کا پاکستانی عہدیداروں نے خیر مقدم کیا ۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu