آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کے روز سری لنکا کے وزیر خارجہ علی صبری کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات ہمیشہ تعمیری رہے ہیں اور روز بروز فروغ آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنی اپنی گنجائشوں کے پیش نظر باہمی تعلقات کو اعلی سطح پر لے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے ظالمانہ پابندیوں کے باوجود مختلف شعبوں بالخصوص سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اسلامی جمہوریہ ایران کی شاندار پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے تجربات سری لنکا جیسے دوست ملکوں کو منتقل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایران سری لنکا مشترکہ اقتصادی کمیشن کو مزید فعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سامراجی ملکوں کو بیرونی ملکوں کی مداخلت اور تسلط پسندانہ پالیسیوں کا سامنا نہ ہوتا تو سری لنکا جیسے ممالک میں ترقی و پیشرفت کی بے پنا گنجائش موجود ہے۔
اس ملاقات میں سری لنکا کے وزیر خارجہ نے ایران کی ترقی و پیشرفت پر صدر ایران اور ایرانی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تہران میں اپنے قیام کے دوران اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ایران نے پابندیوں کے باوجود سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں شاندار ترقی کی ہے۔
علی صبری نے سری لنکا میں ایرانی کمپنیوں کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اقتصادی، تکنیکی اور طبی شعبوں میں ایران کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔