"امیر حسین میر آبادی" نے ارنا سے ایک گفتگو میں صدر ایران کے دورہ افریقہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایران کی نالج بیسڈ کمپنیوں کی صلاحیتوں اور ٹکنیکل ساز و سامان برآمد کرنے کی ایران کی گنجائش پر بہت زیادہ توجہ دی گئي اور اس سلسلے میں کچھ رپورٹیں بھی صدر آيت اللہ رئیسی کو پیش کی گئي ہیں۔
انہوں نے اسی طرح دو ہفتے قبل کینیا میں ایران کی 10 سے زائد نالج بیسڈ کمپنیوں کی شرکت سے میڈیکل ساز و سامان اور دوا کی ایک نمائش کے انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے بتایا: اس نمائش میں دو ایرانی کمپنیاں، معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ کینیا کی نمائش میں جو چیزيں پیش کی گئي تھیں اور جن کا معائنہ صدرجمہوریہ نے کیا، وہ مصنوعات تھیں جنہیں ماضی میں افریقہ برآمد کیا جا چکا تھا۔
انہوں نے بتایا: کینیا برآمد کرنے کے لئے 50 سے زائد طبی ساز و سامان اور اسی طرح 2 دواؤں کا رجسٹریشن ہو چکا ہے اور 10 مزيد دواؤں کے رجسٹریشن اور برآمد کئے جانے کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ زراعت و اشیائے خورد نوش سے متعلق مصنوعات بھی افریقی ملکوں کے لئے قابل توجہ تھیں اور انہيں ان چیزوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے زراعت میں استعمال ہونے والے ایک ڈرون طیارے کی نمائش کا ذکر کرتے ہوئے بتایا: طے پایا ہے کہ ہم کینیا میں ایران کے ایجادات و ٹکنالوجی کے دفتر کے معائنے کے لئے کینیا کے صدر کو دعوت دیں اور دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان ملاقات میں بھی ٹکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر زور دیا گيا۔
امیر حسین میر آبادی نے اسی طرح بتایا: یوگینڈا میں بھی، جامعہ المصطفی کے تعاون سے نالج بیسڈ کمپنیوں کی مصنوعات کی نمائش کا ایک مرکز کھولا گیا ہے اور ایران کی نالج بیسڈ کمپنیوں کی مصنوعات کی برآمدات اور ایران کی توانائيوں کے مظاہرے کے لئے عملی قدم اٹھا لیا گيا۔
انہوں نے بتایا کہ مستقبل میں ہم افریقی ملکوں میں تجارتی وفد بھیجنے کا پروگرام رکھتے ہيں تاکہ ایران کی نالج بیسڈ کمپنیاں، افریقہ کے مختلف علاقوں میں مضبوطی کے ساتھ اپنی موجودگی درج کرائيں اور مسقبل میں ہم ان تین ملکوں کی طرح جو مشرقی افریقہ کے ہیں، شمالی اور مغربی افریقہ میں بھی کام کریں گے اور اپنے ملک کی ٹنکالوجی کے شعبے میں سرگرم کمپنیوں کو افریقہ کے بازاروں میں سرگرم ہونے پر راغب کريں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu