اس تنظیم نے جمعہ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ حالیہ دنوں میں، ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمالوندی نے، ایک خبر رساں ایجنسی کے ساتھ گفتگو میں، آئے اے ای اے کے ساتھ رضاکارانہ معاہدے کا اعلان کیا، تاکہ اسے فعال اور دوبارہ فعال کیا جا سکے۔ اصفہان کی سہولیات میں 10 کیمرے نصب کریں۔
اس بیان میں لکھا گیا ہے کہ جبکہ بہروز کمالوندی نے عالمی ایجنسی کے ساتھ ایران کے رضاکارانہ معاہدے کے بارے میں بتایا کہ اصفہان میں 10 کیمروں کو چالو کیا جائے گا۔ متعدد خبر رساں ایجنسیوں نے اطلاع دی ہے کہ نطنز میں کیمرے فعال ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمالوندی نے اصفہان میں کیمروں کی تنصیب کی بات کی لیکن انٹرویو کے صرف ایک حصے میں نادانستہ طور پر "اصفہان" کی سہولیات کے بجائے "نطنز" کا ذکر کیا گیا اور بعض ذرائع ابلاغ نے بھی غلطی سے نطنز سائت میں کیمروں کی تنصیب کی خبر دی۔
اس بیان کے مطابق، یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تناظر میں "شہید احمدی روشن" (نطنز) کی افزودگی کے مقام پر سرگرمیوں کو ریکارڈ کرنے کے لیے کوئی فعال نگرانی والے کیمرے نہیں ہیں ۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu