یہ بات ایوب کرد نے اتوار کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور افغانستان کی سرحد پر کل کی جھڑپوں کی وجہ سے افغانستان کے ساتھ میلک کی سرحد پر کسی بھی قسم کے اقتصادی تبادلے کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
کرد نے کہا کہ اس سرحد پر حالات پرسکون ہونے کے بعد؛ ایک گھنٹہ پہلے اقتصادی تبادلے دوبارہ شروع ہوگئے۔
یاد رہے کہ افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحد پر گزشتہ روز طالبان فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں مبینہ طور پر دو ایرانی سرحدی محافظ شہید ہو گئے ہیں۔
ایرانی شہر زابل میں واقع ساسولی سرحدی چوکی پر ہفتہ کی صبح ہونے والی جھڑپوں میں ایرانی سرحدی محافظوں نے طالبان فورسز پر جوابی فائرنگ کی۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے طالبان فورسز کے ہاتھوں ساسولی سرحدی چوکی کے کمانڈر کو شہید کر دیا گیا تھا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu