تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے گزشتہ ایک سال کے دوران اپنے ملک اور بحیرہ کیسپین کی ریاست قازقستان کے درمیان تجارتی تعلقات میں نمایاں اضافہ کو سراہا ہے لیکن کہا ہے کہ ان تعلقات کی موجودہ سطح ناکافی ہے اور دونوں فریقین کو ان کو مزید وسعت دینے کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم ریئسی نے بدھ کے روز تہران کے دورے پر آئے ہوئے قازقستان کے وزیر اعظم علی خان اسماعیل اف کے ساتھ بات چیت کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان تجارتی تعلقات کی موجودہ سطح دونوں ممالک کی صلاحیتوں سے میل نہیں کھاتی، ان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مزید کوششیں کی جانی چاہئیں۔
صدر ریئسی نے وسطی ایشیا سے خلیج فارس کے خطے تک پھیلے ہوئے علاقوں میں ٹرانزٹ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری، تجارتی تعاون کو آسان بنانے کے لیے نقل و حمل کی ترقی، کرنسی اور بینکنگ کے شعبوں میں جدید طریقہ کار کے استعمال کے ساتھ ساتھ زرعی شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایرانی صدر نے اس دوران دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا۔
اسماعیل اف نے کہا کہ ایران اور قازقستان کے درمیان تعلقات کی موجودہ سطح ان کی صلاحیتوں سے مطابقت نہیں رکھتی، اور کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے، بالخصوص اقتصادیات میں۔
اسماعیل اف ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں بدھ کو تہران پہنچ گئے اور سنیئر نائب صدر محمد مخبر نے ان کا استقبال کیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu