نیویارک، ارنا - اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر اور مستقل نمائندے نے شام کے کیمیائی معاملے کے حوالے سے سیاسی روش کو ناکام حکمت عملی قرار دیا ہے۔

یہ بات امیرسعید ایروانی نے منگل کے روز "مشرق وسطیٰ کی صورت حال: (شام - کیمیائی)" کے موضوع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہی۔
سفیر کا بیان کچھ یوں ہے:
اسلامی جمہوریہ ایران کیمیائی ہتھیاروں کا سب سے بڑا شکار ہونے کے ناطے کسی بھی شخص کی طرف سے، کہیں بھی اور کسی بھی حالت میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے۔
بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں کی طرح، کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال انسانیت کے خلاف جرم اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے لوگ کبھی نہیں بھولیں گے کہ کس طرح مغربی ممالک نے ایرانیوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے انتہائی منظم استعمال میں صدام حکومت کا ساتھ دیا۔
شامی عرب جمہوریہ نے کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں اور OPCW کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔
تاہم، ہمیں کنونشن اور OPCW کے استحصال اور سیاست کرنے پر گہری تشویش ہے، جس کی وجہ سے رکن ممالک میں تقسیم ہوئی ہے اور تخفیف اسلحہ کی مشینری کی ساکھ اور قانونی حیثیت کو کمزور کیا گیا ہے۔
شامی فائل کی طرف سیاسی نقطہ نظر ایک ناکام حکمت عملی رہی ہے، جس سے اس عمل کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے جس کا مقصد بقایا مسائل کو حل کرنا ہے۔ مزید برآں، دوہرے معیارات کو لاگو کرنے سے صرف بات چیت کی تکنیکی نوعیت سے توجہ ہٹ جائے گی۔
کوئی بھی تفتیش غیر جانبدارانہ، پیشہ ورانہ، معتبر، معروضی، اور کنونشن کے تقاضوں اور طریقہ کار کی مکمل تعمیل ہونی چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu