یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کے روز چین کے تین روزہ سرکاری دورے کے بعد مہر آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران باہمی تعاون کی 20 دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔
صدر رئیسی نے تجارتی، اقتصادی، توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران مذکورہ شعبوں میں اچھے فیصلے کیے گئے، ایرانی وزراء نے توانائی، صنعت و تجارت، سڑک اور شہری ترقی کے شعبوں میں اچھی بات چیت کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فیصلے اس مفروضے پر مبنی تھے کہ ان تمام رابطوں کو ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ساتھ ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ 3 روزہ دورہ بہت متاثر کن تھا، چین ایشیا میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اسے دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایشیائی اور بین الاقوامی سطح پر دوطرفہ تعاون بہت موثر ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس بہت سی خداداد صلاحیتیں ہیں جنہیں اگر صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو اقتصادی اور تجارتی میدانوں میں ایران کی طاقت کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ابراہیم رئیسی، جو چین کے تین روزہ دورے پر نکلے تھے، بدھ کو دیر گئے چین کے دارالحکومت بیجنگ سے تہران کے لیے روانہ ہوئے اور جمعرات کی صبح تہران پہنچے۔
ایرانی صدر چین کے تین روزہ دورے کے آغاز پر منگل کو علی الصبح چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچے اور اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے ساتھ بات چیت کی۔
دونوں صدور نے بین الاقوامی پیش رفت سے قطع نظر تہران-بیجنگ تعاون کو بڑھانے کا عہد کیا اور تعاون کی دستاویزات پر دستخط کئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 16 فروری 2023 - 11:20
تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے اپنے چین کے سرکاری دورے کو نتیجہ خیز اور کامیاب قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔