ارنا رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "حسین امیرعبداللہیان" نے آج بروز جمعرات کو اسلامی انقلاب کی فتح کی 44 ویں سالگرہ کے موقع پر ملک میں تعینات غیرملکی سفرا اور تنظیموں کی نمائندوں کی صدر رئیسی سے ایک ملاقات کے دوران کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ایران کیخلاف پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات سے متعلق کہا کہ ہم سفارتکاری اور مذاکرات پر بہت بڑی توجہ دیتے ہیں اور ہم اس راستے میں کبھی بھی مذاکرات کی میز سے دور نہیں ہوگئے ہیں۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے حکام کو واضح طور پر کہا کہ انہیں معاہدے کے آخری مرحلے تک پہنچنے کے لیے سفارتی چینل کے ذریعے سرکاری پیغامات بھیجنے اور میڈیا کے متضاد بیانات میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس راستے میں دوہرے اور منافقانہ رویہ اپنانا کارگر نہیں ہوگا اور عظیم ایرانی قوم بخوبی جانتی ہے کہ اگر دوسری فریق، واقعی عزم اور ارادے سے جوہری معاہدے میں واپسی کے درپے ہو تو اسلامی جمہوریہ ایران بڑی طاقت ور عزم سے مذکرات اور سفارتکاری کے راستے کی حمایت کرتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جب تک ٹھوس اور عملی نتیجے پہنچنے کیلئے مذاکرات ایجنڈے میں ہو تب تک ہم سفارتکاری کے راستے میں رہیں گے لیکن ہم صرف مذاکرات کیلئے مذاکرات کرنے کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu