یہ بات بدر بن حمد البوسعیدی نے آج بروز بدھ ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ میں سب سے پہلے میں اس موقع سے فائدہ اٹھ کر مسقط میں ایرانی وزیر خارجہ کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
عمانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان فائدہ مند مذاکرات کہ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات نہ صرف نہ صرف ایران اور عمان کے درمیان اچھے دو طرفہ تعلقات کے لیے بلکہ خطے اور دنیا کے امن، استحکام اور سلامتی کے لیے بھی فائدہ مند ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کی قیادت میں جوہری معاہدے میں موجود اختلافی مسائل پر مذاکرات اور معاہدے کے حوالے سے ایران کی موجودہ پالیسی کا تسلسل ایک دانشمندانہ اور مثبت پالیسی ہے اور اور ہم سب کو اس پالیسی جو خطے میں سلامتی اور امن کے قیام اور سب خطی ممالک کے لیے فائدہ مند اور اچھی ہمسائیگی کی پالیسی پر مبنی ہے، کے ساتھ بات کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو ایک جرم کے طور پر قرار دینے میں عمانی پارلیمنٹ کے اقدام کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ عمانی قوم اور دوسرے علاقائی ممالک کے جذبات کی علامت ہے جس کا مقصد موجودہ بین الاقوامی اصولوں اور 'عرب امن اقدام ' کے اصول کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور جامع حل ہے۔