ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے جمعہ کے روز ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ایران کی رائے کو دنیا تک پہنچنے سے روکنے کے لیے ریڈیو اور ٹیلی ویژن اور پریس ٹی وی پر پابندی لگانا؛ ایرانی قوم کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور دہشت گرد نیٹ ورکس اور میڈیا کے ہاتھ اور منہ کھولنے کے مترادف ہے تاکہ ایرانیوں کے خلاف شرارت پیدا کر سکیں۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ریڈیو اور پریس ٹی وی کا بائیکاٹ امریکی حکومت کی طرف سے ایرانی عوام کے حقوق کی صریح خلاف ورزی کا تسلسل ہے جو آزاد اقوام اور حکومتوں کے خلاف ختم نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم کی 6 شخصیات بشمول اس میڈیا کے سربراہ کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کر دیا۔
امریکی محکمہ خزانہ نے واشنگٹن کے دوہرے معیاروں، دباؤ اور پابندیوں پر مبنی سفارت کاری کے تسلسل میں گزشتہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق اعلان کیا کہ اس نے اسلامی جمہوریہ ایران ایرانی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم کے سربراہ اور 5 صحافیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
اس فہرست میں پیمان جبلی ، محسن برمہانی، احمد نوروزی، یوسف پورانواری، آمنہ سادات ذبیحپور اور علی رضوانی کے نام شامل ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu