تہران۔ ارنا- سوئڈن میں زیر قید ایرانی شہری "حمید نوری" کے وکلاء نے عدالت کے ابتدائی فیصلے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا ہے اور سویڈش پراسیکیوٹر کا دفتر 6 نومبر بروز پیر کو اس پر اپنا موقف اختیار کرے گا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی فیصلہ یہ تھا کہ حمید نوری کو جنگی جرائم اور قتل میں ملوث ہونے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

حمید نوری کے وکلاء کو نااہل قرار دینے کی درخواست میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے اپنے دائرہ اختیار کو قائم کرنے میں غلطی کی اور سویڈن کے ملکی قانون میں بیان کردہ شرائط کے ساتھ ساتھ دائرہ اختیار استعمال کرنے کے لیے بین الاقوامی قانون کی حدود کی پاسداری نہیں کی۔

سویڈش عدالت نے ابتدائی فیصلے میں خود کو عالمگیر دائرہ اختیار کو لاگو کرنے کی بنیاد کے طور پر قابل سمجھا۔

یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ سویڈش کا ملکی قانون اور بین الاقوامی قانون دونوں ملکی عدالتوں کے عالمی دائرہ اختیار کے اطلاق کو شرائط اور حدود کے تابع سمجھتے ہیں۔

وکلاء کے مطابق  نوری دھوکے سے اور ان کی مرضی کے خلاف سویڈن آئے تھے اور مزید یہ کہ سویڈن میں ہونے سے پہلے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے تھے اور ان کی سویڈن میں موجودگی کے حوالے سے قانون کا یہ تقاضا متضاد ہے۔

**9476

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز