ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیرعبداللہیان" اور "توبیاس بیلستروم" نے آج بروز جمعہ کو ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی دلچسبی امور سمیت بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے بیلستروم کو سوئڈن کے وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان پرانے اور اچھے تعلقات چر تبصرہ کرتے ہوئے دونوں حکومتوں کی عملیت پسندی سے تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں بعض مسائل نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو متاثر کیا ہے جو بنیادی طور پر تیسرے فریق کی منفی حرکات اور اقدامات کا نتیجہ تھے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات اور تعاون کا خیر مقدم کیا ہے۔
انہوں نے دو طرفہ قونصلر مسائل بالخصوص حمید نوری کے کیس کو سیاسی رنگ دینے اور اس کیس کو آگے بڑھانے میں منافقین کے دہشت گرد گروہ کی کوششوں کا ذکر کیا جس سے دونوں ممالک کے دیرینہ باہمی تعلقات کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے سوئڈش نئی حکومت سے اس ایرانی بے گناہ شہری کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کی کونسل کے اگلے صدر کے طور پر سویڈن کے انتخاب پر بھی مبارکباد دی۔
سویڈن کے وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان چار سو سال سے زائد تعامل کے ساتھ اچھے اور دیرینہ تعلقات کا بھی ذکر کیا۔
بیلستروم نے حمید نوری کیس کے دونوں ممالک کے دیرینہ اور اچھے تعلقات پر منفی اثرات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اس معاملے پر سنجیدگی سے کام کروں گا۔
انہوں نے متعدد سویڈش شہریوں کے کیس کے حل کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون کو بڑھانے پر بھی زور دیا اور ایک بار پھر دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے اپنی حکومت کے عزم پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ