یہ بات امیر سعید ایروانی نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی بھی فریقین کو یوکرائنی تنازعے میں استعمال کے لیے ہتھیار فراہم نہیں کیا ہے۔
ایروانی نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی ایسی اشیاء، مواد، سازوسامان اور ٹیکنالوجیز کی پیداوار یا سپلائی نہیں کی ہے اور نہ ہی اس کا ارادہ ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے ویکٹر کی ترقی میں کردار ادا کر سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ سمیت سلامتی کونسل کے کئی رکن ممالک نے ایران پر قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے کیونکہ وہ اسی قرارداد کے تحت اپنی قانونی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔
ایرانی سفارت کار نے کہا کہ کچھ ممالک، غلط معلومات پھیلا کر، اب سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور یوکرین میں جاری تنازع میں ایرانی ساختہ بغیر پائلٹ ڈرونز کے مبینہ استعمال کے درمیان مکمل طور پر مصنوعی تعلق قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایروانی نے نام نہاد تحقیقات کرنے کے غیر قانونی فیصلے پر تنقید کی کہ آیا روس نے یوکرین کے خلاف ایرانی ڈرون کا استعمال کیا اور کہا کہ اس سے سیکرٹریٹ کے مینڈیٹ کی واضح خلاف ورزی ہوگی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu