ارنا رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ "حسین امیرعبداللہیان" اور ان کے شامی ہم منصب "فیصل مقداد" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی دلچسبی امور سمیت علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے دنیائے اسلام بالخصوص مسئلہ فلسطین، مزاحمتی فرنٹ اور شامی عوام اور حکومت سے متعلق ایران کے منطق پر مبنی موقف پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی اور پروپیگنڈہ دباؤ؛ عزت، آزادی اور ترقی کی راہ میں گامزن ہونے، علاقائی ممالک کے استحکام کی حمایت، اغیار کی مداخلت اور ناجائز صہیونی ریاست کی جارحیت کی مخالفت کیلئے ایرانی قوم اور حکومت کے عزم میں خلل نہیں ڈالے گا اور ایرانی قوم دشمنوں کی سازشوں کو ناکام رہے گی۔
اس موقع پر شامی وزیر خارجہ نے انسانی حقوق کے تحفظ کے بہانے سے شام میں غیر ملکی مداخلتوں کے تلخ نتائج اور صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں کے شامی حکومت اور عوام کے خلاف بحران پیدا کرنے کے ناکام تجربے کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ آزاد ممالک بشمول ایران کو بحران کا شکار کرنے کے درپے ہے۔ امریکہ اور مغرب ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور خود مختار ایران نہیں بلکہ ایک تباہ حال اور منحصر ایران چاہتے ہیں۔ سب نے دیکھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام، عراق اور افغانستان کے ساتھ کیا کیا ہے۔
نیز ایران اور شام کے وزرائے خارجہ نے باہمی تعلقات بالخصوص اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے عمل کی پیروی پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu