یہ بات سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز ہفتہ تہران کے سربراہی سمٹ ہال میں منعقدہ قومی یوم برآمدات کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
صدر رئیسی نے کہا کہ گزشتہ سال برآمدات میں 40 فیصد اضافہ اور اس سال غیر تیل کی برآمدات میں 13 فیصد اضافہ برآمد کنندگان اور اقتصادی کارکنوں کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران پر عائد تمام پابندیاں ملک کی ترقی کو روکنے، ملکی پیداوار اور برآمد کے آگے بند بابندھنے اور ایران کو محض ایک صارف ملک بنانے کے لیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن نہیں چاہتا کہ ایران ترقی کرے اور اسی لیے افراتفری پھیلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن نہیں چاہتا کہ ایرانی قوم ترقی کرے اور اس کی پیداوار اور برآمد ہو تاہم ایران بہترین معیار کی مصنوعات فراہم کرکے مارکیٹ کو فتح کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کا حق ہے کہ خطے کی معیشت کے ساتھ تعلقات جوڑے اور خطے میں سامان کے نقل و حمل، مالیاتی اور زر کی گردش سے اپنے حصے کو نکالنا ایران کا حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس کام کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں اور آپ کی کوششیں ظاہر کرتی ہیں کہ آپ اس میدان میں سرگرم عمل ہیں اور یہ اجلاس اس بات کی علامت ہے کہ اقتصادی ترقی ایک ناقابل حصول ہدف نہیں ہے بلکہ ممکن ہے۔