یہ بات حسین امیر عبداللہیان جنہوں نے آرمینیا کے دورے پر ہے، آج بروز ہفتہ آرمینیائی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
انہوں نے امریکی حکام کے بیانات کہ، ''پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات ایجنڈے سے باہر ہیں''، کے بارے میں کہا کہ امریکی اپنی بات اور رویے میں متضاد ہیں۔ اور وہ اپنے پیغام میں جلد از جلد معاہدے تک پہنچنے کی جلدی میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین دن پہلے ہمیں امریکہ کی طرف سے ایک پیغام موصول ہوا اور ہم نے ان سے کہا کہ ایجنسی کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف الزامات کو دور کیا جائے اور ہم وہ معاہدہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس میں ایجنسی اس کے ذریعے ایران پر سیاسی دباؤ ڈالنا چاہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان جمعرات کے روز ایک اعلی سطحی وفد کی قیادت میں یریوان کے ہوائی اڈے پر پہنچ گئے جہاں آرمینیا کے نائب وزیر خارجہ مناتساکان صفریان نے ان کا استقبال کیا، اس دورے کے دوران انہوں نے آرمینا کے حکام کے ساتھ ملاقات کی اور دونوں ممالک کے باہمی روابط اور سیاسی و اقتصادی تعلقات اس ملاقات کا سب سے اہم موضوعات تھے۔