یہ بات شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے ہفتہ کے روز استنبول میں اپنے ترکی ہم منصب داود چاوش اوغلو کے ساتھ منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یوکرین میں کشیدگی بڑھنے سے ایران کا جوہری معاملہ اور شام اور لیبیا کے مسائل متاثر ہوئے۔
انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے اقدامات میں روز بروز اضافے اور مغربی کنارے میں فلسطینی قوم کے حقوق کی پامالی کی بھی مذمت کی اور اندرونی مفاہمت کے میدان میں فلسطینی گروہوں کے درمیان الجزائری اعلامیہ پر دستخط کرنے کا خیرمقدم کیا۔
قطری وزیر خارجہ نے لیبیا کی علاقائی سالمیت، اس ملک میں تنازعات کے خاتمے اور انتخابات کے انعقاد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے شامی قوم کے مسائل کے خاتمے کے لیے کوئی عملی سیاسی حل پیدا کرنے پر امید کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید تبتایا کہ ان کا ملک نے ترکی کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بالخصوص اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔