تہران۔ ارنا- ایران میں 1402 کے شمسی سال کے ملک مجموعی بجٹ کی شماریاتی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کے ابتدائی 5 مہینوں میں تیل کی درآمدات میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 8 گنا اضافہ ہوا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے طریقے، ایرانی تیرہویں حکومت اور پچھلی حکومت کے درمیان فرق کا ایک اہم عنصر ہے۔ پچھی حکومت "کسی بھی قیمت پر معاہدے" کو پابندیوں کی وجہ سے رونما ہونے والے مسائل پر قابو پانے کا واحد حل سمجھتی تھی۔ لیکن تیرہویں حکومت نے گزشتہ سال کے انتخابات سے اب تک پابندیوں کے اثرات کو دور کرنے کیلئے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں اور اس نے پابندیوں کے منفی اثرات کو کم کرنے اور ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری لانے کیلئے مذاکرات میں اپنے موقف کی تقویت دی ہے تا کہ اس حوالے سے مزید پوانٹس کیساتھ  ایک متوازن معاہدے کا حصول کرسکے۔

پابندیوں کے اثرات کو دور کرنے کیلئے تیرہویں حکومت کے اقدامات میں سے ایک تیل کی سفارتکاری کی پیروی اور تیل کی فروخت کیلئے مارکیٹینگ کی تقویت تھی جس کے نتیجے میں تیل کی فروخت میں انتہائی قابل قدر اضافہ ہوا۔ اگرچہ پچھلی حکومت کے بعد سے تیل کی فروخت کے اعدادوشمار خفیہ رہے لیکن وقتا فوقتا ملک میں تیل کی فروخت کی صورتحال کی تفصیلات حکام کے بیانات یا ملک کے سرکاری اداروں کی رپورٹس میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔

ایرانی صدر نے آج بروز جمعرات کی صبح کو 1402 کے شمسی سال کے ملک کے مجموعی بجٹ کے سرکلر کا اعلان کیا جس میں رواں سال میں ایرانی تیل کی فروخت کی صورتحال سے متعلق کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

شماریاتی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ نان آئل مصنوعات کی اقتصادی ترقی 1400 کے موسم بہار میں 1۔3 فیصد سے بڑھ کر 1401 کے موسم بہار میں 3۔4 فیصد ہو گئی۔

حکومت کی فعال اقتصادی سفارت کاری سے تیل اور تیل کی مصنوعات کی برآمدات سے 1400 میں 11 گنا سے زیادہ ہوا ہے اور 1401 کے پہلے 5 مہینوں میں اسی عرصے کے مقابلے میں 8 گنا اضافہ ہوا۔

نیز 1400 اور 1401 کے موسم بہار میں بے روزگاری کی شرح کی اوسط تقریبا 2۔9 فیصد تھی۔

اس کے ساتھ ساتھ اگست 1401 میں افراط زر کی شرح میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریبا 7۔3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

نیز 1400 میں ملک سے 6۔48 ارب ڈالر سے زائد کی اشیا برآمد کی گئیں اور 53 ارب ڈالر سے زائد کی اشیا ملک میں درآمد کی گئیں، جس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں بالترتیب 6۔39 فیصد اور3۔ 36 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ  رواں سال کے پہلے 5 مہینوں میں ملک سے تقریبا 9۔20 ارب ڈالر کی اشیا برآمد کی گئیں اور تقریبا 6۔21 ارب ڈالر کی اشیا ملک میں درآمد کی گئیں۔ جس میں پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں بالترتیب 3۔12 اور 6۔19 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز