تہران۔ ارنا- نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے یورپ میں افراط زر میں اضافے اور توانائی کے تحفظ کے خطرے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ میں جنگ کے اثرات نے ثابت کردیا ہے کہ پابندیاں دو دھاری تلوار ہیں جس کے نتائج، پابندی لگانے والوں پر بھی پڑتے ہیں۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ہنگری کے دورے پر آئے ہوئے نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور "علی باقری کنی" نے اس ملک کے سرگرم اقتصادی کارکنوں اور کچھ کمپنیوں کے ڈائریکٹرز سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں ان کمپنیوں کے سی ای او نے ایران اور ہنگری کے درمیان اقتصادی تعلقات بڑھانے پر اپنی تجاویز کو پیش کرتے ہوئے ایران کی بڑی تجارتی اور اقتصادی منڈی میں سرگرم ہونے پر تیاری کا اظہار کرلیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں بشمول توانائی، زراعت، ادویات اور پانی کے انتظام میں تعاون بڑھانے کی اچھی صلاحیتیں ہیں۔

در این اثنا نائب ایرانی وزیر خارجہ نے یورپ میں جنگ کا تسلسل اور اس علاقے میں توانائی کے تحفظ کو خطرے کا شکار ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ برسوں سے خیال کیا جاتا تھا کہ ایران جیسے ممالک کو پابندیوں کے اخراجات کا ادا کرنا پڑتا ہے لیکن اب یورپی ممالک کو پتہ چل گیا ہے کہ پابندیاں لگانے سے بھی ان پر  اخراجات عائد ہوتا ہے اور اگر وہ اپنی یکطرفہ پن پالیسیوں پر نظر ثانی نہ ڈالیں تو ان کو مہنگائی میں اضافہ اور توانائی کے تحفظ کو خطرے کا شکار ہونے سے پابندیوں کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔

باقری کنی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک دیگر توانائی برآمد کرنے ممالک کی طرح، عالمی منڈی میں توانائی کی واپسی پر اپنی صلاحتیوں کو بروئے کار لانے پر تیار ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu