نیویارک، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ دنیا میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے نسل پرستانہ سلوک کو ترک کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بات سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز جمعرات نیویارک میں اپنی رہائش گاہ پر سربیا کے صدر الکساندر ووچیچ کے ساتھ ملاقات میں کہی۔

فریقین نے ملاقات کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعاون کے فروغ پر زور دیا۔

ایرانی صدر نے نسل پرستانہ اور فرقہ وارانہ نظریات کے چھوڑنے کو امن و سلامتی کے قیام کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلقان خطے کے وقایع اور تنازعات کی جڑ نسل پرستانہ اقدامات کا عروج ہے اور ہمیں امید ہے کہ سربیا کی موجودہ حکومت میں امن اور دوستی قائم ہوگی اور تمام نسلوں اور مذاہب کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔

اس موقع پر سربیا کے صدر نے سربیا کو یورپ کا ایک آزاد اور منفرد ملک قرار دیا جو مغرب کی پالیسیوں پر عمل نہیں کرتاہے ۔

انہوں نے بلقان کے خطے میں امن و سلامتی کا قیام اپنے ملک کی پالیسیوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ سب شعبوں خاص طور پر سیاسی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں۔

ایرانی صدر پیر کی رات ایک اعلی سطحی وفد کی قیادت میں میں  اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل اسمبلی کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک پہنچ گئے۔

واضح رہے کہ اس دورے کے دوران ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبد اللہیان، سنیئر مذاکرات کار علی باقری کنی، صدارتی دفتر کے سربراہ غلام حسین اسماعیلی، صدر کے معاون برائے سیاسی امور محمد جمشیدی اور پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ وحید جلال زادہ صدر رئیسی کی ہمراہی کر رہے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز