ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد اسلامی" نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کی طرف سے موصول ہوئے پیغامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس نے دعوے کیے گئے مقامات کے کیس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وہ شفافیت اور سچائی کا راستہ اپنائیں اور وقت کو ضائع نہ کریں اور ان کا یہ خیال نہ ہو کہ وہ اس طرح کے مسائل سے ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ لگا سکتے ہیں۔
ایرانی جوہری توانائی ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہم نے آئی اے ای اے کے سربراہ گروسی سے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وہ اپنے سوالات کو ہمیں دے دیں اور ہم کیس بند ہونے کی شرط پر ان کا جواب دیں گے۔
اسلامی نے کہا کہ آئی اے ای اے نے کہا ہے کہ وہ دعوے کیے گئے مقامات کے 2 کیسز کو بند کرے گی اور دو مزید مقامات کیلئے ایران کیجانب سے مزید روشنی ڈالنے اور وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن بعد میں، انہوں نے ان دو مقامات سے ایک کیس بند کر دیا، لیکن اس نے دوبارہ اسی مقام کے کیس پر مقدمہ کھول دیا۔
انہوں نے اس بات کی یاد دہائی کرائی کہ صہیونی اس بات کے در پے ہیں کہ وہ این پی ٹی میں تبدیلیاں لانے سے اس کیس میں داخل ہوجائیں لیکن اب تک وہ دیگر فریقیوں سے اتفاق رائے تک نہیں پہنچ گئے ہیں۔
نائب ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ علامات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ یورپیوں کو ایران سے معاہدہ کرنے کا ارادہ ہے لیکن ان کی اصل نیت ایران کو دنیا میں الگ تلگ کرنا ہے اور ایک طرح سے وہ جوہری معاہدے سے وقت خریدنے کے درپے ہیں تا کہ ایران کو کمروز کریں۔ وہ ہماری فیول سائیکل رکھنے کے خلاف ہیں، وہ انقلاب سے پہلے بھی اس سے متفق نہیں تھے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu