نیوریاک۔ ارنا- اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے انٹونیو گوٹرش کے نام میں ایک خط میں کہا کہ "ایران بطور سائبر حملوں کا شکار ایک ملک کے، البانیہ کے دعووں کو من گھرٹ اور بے بنیاد سمجھتا ہے"۔ انہوں نے بے بنیاد دعووں کے تحت ملک کیخلاف کسی بھی اشتعال انگیز اور بلاجواز اقدام پر وارننگ دی۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی مستقل مندوب اور سفیر "امیر سعید ایروانی" نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام میں ایک خط میں البانیہ کیجانب سے ایران کیخلاف لگائے گئے الزامات کو بے بیناد قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے ملک پر سائبر حملے کا جھوٹا الزام لگایا گیا۔

ایرانی مندوب نے اس خط، جس کی کاپی کو اقوام متحدہ کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ بھی پیش کیا گیا ہے، میں مزید کہا ہے اسلامی جمہوریہ ایران، البانیہ کے سویلین ڈھانچوں کیخلاف دعوے گیے گئے سائبر حملوں کی سختی سے تردید اور مذمت کرتا ہے۔ اور جو الزمات ایران کیخلاف لگائے گئے ہیں وہ بالکل بے بیناد ہیں۔

 اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ ایسے من گھرٹ اور بے بنیاد دعوے صرف سیاسی مقاصد کے لیے اور جھوٹ اور مفروضوں سے کیے گئے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سائبر اسپیس کی نوعیت اور تکنیکی خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایران ان حملوں کو حکومتوں سے منسوب کرنے کے لیے جعلی اور من گھڑت شواہد کا استعمال کرتے ہوئے سائبر حملوں کے وسیع پیمانے پر سنریو کو ڈیزائن اور نافذ کرنے کے امکان کے خلاف خبردار کرتا ہے۔

 ایران کے مستقل نمائندے کے خط میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک بار پھر اپنے مستحکم موقف پر زور دیتا ہے کہ سائبر اسپیس اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کو صرف پرامن مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔ اور حکومتوں کو باہمی تعاون کے ساتھ، ذمہ داری کے ساتھ اور قابل اطلاق بین الاقوامی قوانین کی مکمل تعمیل کرنا ہوگا۔ ایران بین الاقوامی سائبر اسپیس میں اس نقطہ نظر کو برقرار رکھتا ہے، جو امن کے وقت میں حکومت کے معیاری اور ذمہ دارانہ رویے پر مبنی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، بے بنیاد دعووں کی آڑ میں کئے جانے والے اشتعال انگیز اور بلاجواز اقدامات کے خلاف خبردار کرتے ہوئے، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کسی بھی دھمکی، حملے یا غیر قانونی اقدام کا جواب دینے کو اپنا جائز حق سمجھتا ہے۔

ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے ایران کے سفارتی مقامات پر البانوی پولیس کے حملے کو البانیہ کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی واضح خلاف ورزی قرار دیا۔ اور اس بات پر زور دیا کہ البانوی پولیس طاقت کا سہارا لے کر اور ایران کی رضامندی کے بغیر تیرانا میں ایران کے سفارتی مشن میں داخل ہوئی۔ اورایسی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز