ارنا رپورٹ کے مطابق، "رضا نجفی" نے اس ملاقات آریاس سے میں دونوں فریقین کے درمیان تعاون بڑھانے کی صلاحیتوں پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ایرانک یخلاف مسلط کردہ جنگ کے دوران، کیمیائی ہتھیاروں کا شکار جانبازوں کے علاج اور صحتیابی پر امریکہ کی یکطرفہ اور ظالمانہ پابندیوں کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ ان جانبازوں کی ضروری طبی خدمات کی فراہمی کیلئے تعاون کرے۔
انہوں نے کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کے کنونشن کی شقوں پر مکمل، موثر اور غیر امتیازی عمل درآمد کی ضرورت پر بھی زور دیا اور بین الاقوامی تعاون کے حوالے سے کنونشن میں ممالک کی ذمہ داریوں کی تعمیل بالخصوص پُرامن مقاصد کے استعمال کے لیے کیمیائی مواد اور آلات کے تبادلے کی ضرورت سمیت رکن ممالک کے درمیان کیمیائی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور رکن ممالک کے درمیان کنونشن کے برخلاف یکطرفہ پابندیاں عائد نہ کرنے پر زور دیا۔
نجفی نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ ایران معاصر تاریخ میں کیمیائی ہتھیاروں کا سب سے بڑا شکار ملک ہے اور اس بات پر زور دیا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے کنویشن کے مقاصد تمام کیمیائی ہتھیاروں کی مکمل تباہی اور دیگر ممالک کی اس کنویشن میں شمولیت کے بغیر پورا نہیں ہوں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu