تہران۔ ارنا- ایرانی پارلیمنٹ کے پریذیڈیم کے رکن نے کہا کہ آج کل، یورپ، پابندیاں لگانے کے سلسلے میں امریکہ کا ساتھ دینے کی بھارت قیمت دیتا ہے اور توانائی کے ذخائر میں کمی اور اس کی قیمت میں اضافہ اور بے لگام مہنگائی، پابندیوں کے نفاذ میں یورپ کا امریکہ سے تعاون کا نتیجہ ہے۔

"حسینعلی حاجی دلیگانی" نے ارنا نمائندے سے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ یورپ، ہمیشہ پابندیوں کے نفاذ میں امریکہ کا ساتھ دیتا تھا اور اب وہ امریکہ سے تعاون کی بھاری قیمت دیتا ہے اور توانائی کے ذخائر میں کمی اور اس کی قیمت میں اضافہ اور بے لگام مہنگائی، پابندیوں کے نفاذ میں یورپ کا امریکہ سے تعاون کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج، روس اور چین بھی امریکی پابندیوں کیخلاف رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ہمیں یہ بتانا ہوگا کہ امریکہ، آج اپنی تسلط پسندانہ پالیسیوں کے نفاذ میں کسی بھی وقت سے مزید تنہا ہوگیا ہے۔

حاجی دلیگانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران صرف پابندیوں کو مکمل طور پر اٹھانے اور امریکہ کیجانب سے اپنے کیے گئے وعدوں کی ضمانت دینے کی شرط پر معاہدہ کرے گا ورنہ ان شروط کے بغیر کوئی بھی معادہ قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے حالیہ دنوں میں جدید جنریشن کے سنٹری فیوجز میں گیس کی انجکشن کے عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو جاننا ہوگا کہ ہماری جوہری صنعت کو رک نہیں سکتا اور ہم اس شعبے میں مزید تیزی سے ترقی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی صورتحال گزشتہ سال اور حتی کہ گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں مختلف ہوگئی ہے اوراگر ایران اور وینزویلا گزشتہ سال پابندیوں کے مخالف کلب کے رکن تھے تو آج بہت سے ممالک نے امریکہ کے خلاف اس طرح کا رویہ اپنایا ہے اور جہاں کہیں امریکہ پابندیاں عائد کرتا ہے وہاں بہت سے ممالک پابندیوں پر فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز