یہ بات محمد باقر قالیباف نے بدھ کے روز ازبکستان میں ایرانی تاجروں اور صنعت کاروں کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایران اور ازبکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو آسان بنانے کے لیے ایک لاجسٹک مرکز ڈیزائن کرنے پر زور دیا۔
قالیباف نے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے حوالے سے ایرانی حکومت اور پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران ان شعبوں میں نجی شعبے کو فعال کرنے کے بعد ہے۔
انہوں نے اپنے تبصروں میں ایک اور جگہ راہداری، ویزے کے مسئلے اور ترجیحی ٹیرف کی طرف اشارہ کیا جو ایران اور ازبکستان کے مشترکہ کمیشن کے ذریعے چل رہے ہیں۔
ایرانی اسپیکر نے انجینئرنگ خدمات اور علم پر مبنی شعبوں میں ایران کی صلاحیتوں کو بھی سراہا۔
اس سے قبل اپنی روانگی سے قبل ایک پریس کانفرنس کے دوران ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ بلاشبہ دونوں ممالک کے تعلقات میں پارلیمانی تعلقات کو خاص اہمیت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور ازبکستان جغرافیائی اور ثقافتی لحاظ سے بہت قریب ہیں لیکن دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس قربت کے مطابق نہیں بن سکے ہیں۔
قالیباف نے کہا کہ ازبکستان میں اپنے قیام کے دوران وہ ملک کی دو پارلیمانوں کے سربراہان اور ازبکستان میں کام کرنے والے متعدد ایرانی تاجروں سے ملاقاتیں کریں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ وسطی ایشیائی ملک کے دورے سے صدر ابراہیم رئیسی کی انتظامیہ کی پڑوسی اور اسلامی ممالک کو ترجیح دینے کی خارجہ پالیسی میں مدد ملے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 13 جولائی 2022 - 12:03
تہران، ارنا - ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پڑوسیوں کے ساتھ 200 ارب ڈالر مالیت کی تجارت تک پہنچنے کیلئے پر عزم ہے۔