نیویارک، ارنا - اقوام متحدہ میں خاتون ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بات زہرا ارشادی نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی منفرد صلاحیتوں کے ساتھ، اور وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے درمیان ایک اہم رابطہ پل کے طور پر ان دو اہم خطوں کے درمیان رابطے کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
ارشادی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران وسطی اور جنوبی ایشیا کے درمیان رابطے کے مسئلے کے ساتھ ساتھ وسطی اور جنوبی ایشیائی ریاستوں کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات کی جامع اور مستقل ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے جس کی بنیاد پر دونوں خطوں کے لوگوں کے درمیان روایتی دوستی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام متعلقہ شعبوں اور خاص طور پر معیشت، سرمایہ کاری، توانائی، ٹرانسپورٹ اور تکنیکی اختراع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں، ہم نے علاقائی اور بین علاقائی روابط کو مضبوط بنانے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، پالیسی ہم آہنگی اور بلا روک ٹوک تجارتی مالیاتی تعاون پر مشترکہ کارروائی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ روابط تجارت، اقتصادی اور پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، علاقائی تعاون کو بڑھاتا ہے اور ہمسایہ ریاستوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کو فروغ دیتا ہے اور اس سلسلے میں ہم ای سی او جیسی علاقائی تنظیموں کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن انفراسٹرکچر اور بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈورز کو وسعت دے کر وسطی اور جنوبی ایشیا کے تعاون کے تسلسل اور آگے بڑھنے کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے جو ترمذ، مزارشریف، ہرات، زاہدان، چابہار اور ازبکستان-ترکمانستان-ایران-پاکستان ریلوےکے لیے آسان، تجارتی اور محفوظ راستے کھولتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم وسطی اور جنوبی ایشیائی خطوں کے رابطے کے لیے ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتے ہیں اور اس تناظر میں چابہار جیسی بندرگاہوں کے اہم کردار کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس علاقے میں غیر قانونی یکطرفہ جبر کے اقدامات اور غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کے منفی اثرات کے ساتھ ساتھ رابطے کے اہم مسئلے کی سیاست کو بھی مدنظر رکھا جانا چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu