یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے ہفتہ کے روز دمشق میں فلسطینی گروپوں کے ساتھ ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ یہ تصور کرتے ہیں کہ وہ صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لا کر اپنے اندرونی مسائل حل کر سکتے ہیں لیکن وہ یقیناً غلط ہیں۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے جھوٹا دعویٰ کیا ہے کہ ایران کئی سیکورٹی فورسز کو بھیج کر ترکی میں اسرائیلی سیاحوں کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ صیہونیوں کی میڈیا مہم تھی، یہ بات میں نے اپنے گزشتہ دورہ ترکی کے دوران واضح کی تھی۔ اول، حراست میں لیے گئے افراد میں کوئی ایرانی نہیں، دوسرا یہ صہیونی جھوٹ ہے اور تیسرا جب ہم فیصلہ کریں گے تو ہم اسرائیل کے اندر ان کے دشمنانہ اقدامات کا جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ناجائز صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمت کی حمایت کرتے ہوئے فلسطینی گروہوں کی حمایت شروع کی۔
انہوں نے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے سعودی عرب کے پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران سفارتخانے دوبارہ کھولنے اور سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران تہران اور قاہرہ کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا بھی خیر مقدم کرتا ہے جس سے خطے اور عالم اسلام کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران یوکرین سے لے کر فلسطین اور یمن تک جنگ کو مسترد کرتا ہے، مسائل کا حل علاقائی عوام کو ہونا چاہیے۔
انہوں نے فلسطینیوں کے لیے ایران کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں کے تجربے سے معلوم ہوتا ہے کہ فلسطین کی آزادی کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 3 جولائی 2022 - 11:45
دمشق، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست اپنی بدترین سیکورٹی اور سیاسی حالت میں ہے۔