یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے آج بروز جمعرات سنگاپور کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ویوین بالاکرشنن کے ساتھ ٹیلی فون پر ایک گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے سنگاپور کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور بین الاقوامی میدان میں باہمی دلچسپی کے بعض امور پر تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے سنگاپور میں ہمارے سفیر کی تقرری اور موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مثبت قرار دے کر تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی تیاری پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے جنگ کے خاتمے اور سفارت کاری اور مذاکرات کے قیام کو یوکرین کے بحران کا مناسب حل قرار دیا۔
انہوں نے اپنے سنگاپوری ہم منصب کے ایک سوال کے جواب میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے اجلاس میں مصنوعی اور غیر تعمیری بیانات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے اور ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے درمیان تکنیکی تعاون کا عمل اور آئی اے ای اے کی جانب سے بار بار اس بات کی تصدیق کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن ہے، کو ایک سیاسی تبصرے سے الٹا نہیں جا سکتا۔
ہمارے ملک کے وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ گروسی کے حالیہ دورہ تہران میں، ہم ایک مثبت اور باہمی متفقہ معاہدے پر پہنچ گئیں اور ہم ایجنسی کے تکنیکی امور میں سیاسی مداخلت کو مکمل طور پر غیر تعمیری سمجھتے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے ایک اچھے، مستحکم اور مضبوط معاہدے تک پہنچنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی سنجیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاہدہ اس صورت میں ممکن ہے جب تمام فریقین دھمکیوں کی بجائے سفارتکاری اور وعدوں پر عمل پیرا ہوں۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں سنگاپور کے وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور کورونا بحران پر سنگاپور کے قابو پانے کا ذکر کرتے ہوئے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے اور وسعت دینے کے لیے اپنے ملک کی آمادگی کا اعلان کیا۔
انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ کی دعوت دیتے ہوئے دونوں ممالک کے تعلقات کو اہم قرار دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@