یہ بات ایڈمیرل علی شمخانی نے جمعہ کے روز تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں منعقدہ افغانستان پر علاقائی سلامتی کے مذاکرات کے چوتھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے خطے کی صورتحال بالخصوص افغانستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہونے والی پیش رفت اور اس ملک سے امریکی افواج کی شکست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے افغان عوام اور خطے کے عوام کی ضرورت کے طور پر افغانستان میں سلامتی، امن اور استحکام کے قیام پر زور دیا ہے۔
ایڈمیرل شمخانی نے کہا کہ ایران کئی دہائیوں سے تقریباً 50 لاکھ افغانوں کی میزبانی کر رہا ہے جو کہ بین الاقوامی امداد کی عدم موجودگی اور ہمارے ملک پر عائد غیر منصفانہ پابندیوں کی وجہ سے ملک کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 20 سال سے جاری جنگ کے ساتھ ساتھ یوکرائن کی حالیہ جنگ کی سب سے بڑی وجہ امریکہ کی غلط توسیع پسندانہ پالیسیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ افغان عوام کا پیسہ نہ صرف جاری کرے بلکہ افغانستان کو ہونے والے نقصانات کی تلافی بھی کرے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خطے کی سلامتی کی صورتحال ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے لہذا افغانستان میں سلامتی، امن اور استحکام کا حصول خطے کے تمام ممالک کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے خطے کے ممالک پر زور دیا کہ وہ اس بات پر توجہ دیں کہ جو سلامتی کی صورتحال کو بہتر بناتی ہے اور سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنے والے فوکس کی تشکیل کو روکنے کے لیے مشترکہ مزاحمتی موقف اختیار کریں۔
ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ افغانستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک مستحکم اور جامع حکومت کی ضرورت ہے، اگر افغان قومیتیں اور جماعتیں یہ محسوس کرتی ہیں کہ وہ ملک کے انتظام و انصرام میں موثر شراکت دار ہیں، تو بہت سے مسائل دور ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امریکی مداخلت کو محدود کرنے کے لیے خطے کے ممالک کو افغان عوام کے مسائل بالخصوص اقتصادی مسائل کے حل کے لیے تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 27 مئی 2022 - 16:32
تہران، ارنا – ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بعض علاقائی اور غیرعلاقائی ممالک تکفیری دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کر رہے ہیں۔