آناتولی کے مطابق الجیریا کی پارلیمنٹ کے ارکان نے منگل کے روزکو ایک بل پیش کیا جس کی منظوری سے صیہونی ریاست کے ساتھ کسی بھی تعلق کو جرم قرار دیا جاتا ہے۔
اگر یہ بل منظور ہو جاتا تو تل ابیب کا کوئی بھی سفر یا اس ریاست کیساتھ الجیریا کے شہریوں کا براہ راست یا بالواسطہ رابطہ جرم قرار دیا جائے جائے گا۔
سوسائٹی فار پیس موومنٹ پارٹی کے رکن "یوسف عجسہ" نے یہ بل الجیریا کی پارلیمنٹ میں پیش کیا۔
سوسائٹی فار پیس موومنٹ پارٹی؛ ایک اسلامی جماعت ہے اور الجیریا کی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
اس منصوبے میں سات آرٹیکلز شامل ہیں جن کا مقصد صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو جرم قرار دینا اور اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطے یا مقبوضہ فلسطین کے سفر پر پابندی لگانا ہے۔
ابتدائی منظوری کے لیے، بل کے لیے ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت (50+1) کو حتمی منظوری کے لیے سینیٹ کو بھیجنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ الجیریا نے ناجائز صہیونی ریاست کے ساتھ تمام سفارتی یا تجارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔ حکومت کے اس موقف کی اس ملک کے عوام اور سیاستدانوں کی بھرپور حمایت کی جاتی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@