یہ بات محمد مہدی اسماعیلی نے ہفتہ کے روز تہران یونیورسٹی میں ایرانی اور غیر ملکی فلسطین کے حامی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست کی امریکہ کی ہر طرح کی حمایت کے باوجود اس نے میڈیا جیسے تمام طاقتی عناصر کو کھو دیا ہے.
اسماعیلی نے کہا کہ حکومت کو زوال کا سامنا ہے، اسرائیلی فوج نے 1982 میں بیروت پر قبضہ کر لیا تھا، لیکن اس کی بلاتعطل شکستوں نے اس مقام سے آغاز کیا اور 40 سال بعد بھی وہ کسی بھی میدان میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ آج ناجائز صیہونی ریاست تل ابیب اور حیفہ کو بھی محفوظ بنانے میں کامیاب نہیں ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ مزاحمتی قوتیں بشمول لبنان کی حزب اللہ تحریک، حکومت کے خلاف جوابی کارروائی میں اپنا موقف رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک قابل ذکر نکتہ یہ ہے کہ میڈیا جنگ تحریک مزاحمت کے حق میں بدل گئی ہے، صیہونی میڈیا کی تشہیر جاری نہیں رکھ سکتی اور زمینی حقائق کو مسخ نہیں کر سکتی۔
اسماعیلی نے امید ظاہر کی کہ مسلمان القدس، فلسطین میں رہبر معظم انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای کی امامت میں نماز ادا کریں گے۔
ایرانی اور بین الاقوامی فلسطینی حامی کارکنوں کا اجتماع ہفتہ کے روز تہران یونیورسٹی میں منعقد ہوا جس میں بعض ایرانی اور غیر ملکی مفکرین نے تقریریں کیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 1 مئی 2022 - 12:03
تہران، ارنا - ایرانی وزیر ثقافت اور اسلامی گائیڈنس نے کہا ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست جس نے حالیہ برسوں میں ہمیشہ امریکہ کی طرف سے ملنے والی جامع حمایت کی روشنی میں خطے میں اعلیٰ صلاحیت کا دعویٰ کیا ہے، میڈیا کے پروپیگنڈے سمیت اپنی طاقت کے تمام اجزاء کھو چکی ہے۔