تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے بعض ایرانی افراد اور کمپنیوں کے خلاف عائد ہونے والی نئی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ایک اچھے اور پائیدار معاہدے کے لیے تیار ہے لیکن امریکا اپنے ضرورت سے زیادہ مطالبات کے ذریعے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو طول دے رہا ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے اتوار کے روز اپنے عمانی ہم منصب بدر بن حمد البوسعیدی کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
دونوں فریقین نے دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول یمن میں جنگ بندی اور ایران کے خلاف پابندیوں کو ہٹانے کے لیے ویانا میں ہونے والے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔
عمانی وزیر خارجہ نے یمن میں جنگ بندی کے قیام میں ایران کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تمام یمنی فریقوں کے درمیان بات چیت اور ملک کی سرحدوں کو دوبارہ کھولنے کی بنیاد بنا سکتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یمنی عوام کے خلاف محاصرے کو مکمل طور پر ہٹانے کے ساتھ ساتھ جنگ بندی کو جاری رکھنے اور یمنیوں کے لیے انسانی امداد فراہم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں امیرعبداللہیان نے امریکہ کی جانب سے ایرانی افراد اور اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر تنقید کی۔
ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے ایجنڈے میں شامل مسائل پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@