تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" نے گزشتہ روز کو ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، اپنے چینی ہم منصب "وانگ ایی" سے  دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے چین کے ساتھ تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے چین کے ساتھ  کثیرر الجہتی تعلقات کی ترقی پر زور دیا اور اسے ڈاکٹر رئیسی کی حکومت کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم محور اور ترجیح قرار دیا۔

ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے ویانا میں تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے چین کے نقطہ نظر کو تعمیری قرار دیا اور کہا کہ اگر امریکی فریق حقیقت پسندانہ رویہ اپنائے تو ہم ویانا میں تمام مذاکرات کاروں کی حمایت سے ایک اچھے، مضبوط اور دیرپا معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ماسکو میں روسی وزیر خارجہ' لاوروف' کے ساتھ اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ماسکو نے اس بات پر زور دیا کہ وہ تعمیری کردار ادا کرنے کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پابندیاں ہٹانے کی حمایت کرے گا۔

ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے چین میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے تیسرے اجلاس میں شرکت کے لیے چینی ہم منصب کی جانب سے دعوت کی آمادگی کا اظہار کیا۔

چینی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعلقات میں پیشرفت اور ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین ایران کے ساتھ مشترکہ تعلقات کی ترقی کو بہت اہم سمجھتا ہے اور ہمارے پاس تعلقات کی توسیع کی کوئی حد نہیں ہے۔

انہوں نے ویانا مذاکرات سے اپنے ملک کی مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ پابندیاں ہٹانے کے لیے ویانا مذاکرات کو حتمی شکل دینے کی حمایت کرتا ہے۔

وانگ ایی نے چین میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے تیسرے اجلاس میں شرکت کے لیے ایرانی وزیر خارجہ کی دعوت قبول کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

https://twitter.com/IRNAURDU1