تہران، ارنا- یوکرین کے بحران اور جنگ سے بچنے کے لیے پناہ کے متلاشیوں کی فرار کے درمیان، رپورٹس بتاتی ہیں کہ رنگین فام پناہ گزینوں کو انتہا پسند قوم پرستوں کی طرف سے سرحد پار کرنے پر ستایا جا رہا ہے۔

اے بی سی نیوز ویب سائٹ کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ غیر سفید فام یوکرینی مہاجرین کو سرحد عبور کرنے پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

نامہ نگاروں اور مقامی لوگوں نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ روس کے حملوں کے درمیان یوکرین کے باشندے یورپ بھر میں فرار ہونے کے بعد سرحد پر گشت کرنے والے انتہا پسند گروپوں کی طرف سے غیر سفید فام مہاجرین کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یکم مارچ کو پولینڈ کے شہر پرزیمیسل میں درجنوں قوم پرستوں نے بظاہر رنگین فام مہاجرین کو ہراساں کیا۔

جیسا کہ یوکرین میں انسانی بحران جاری ہے، بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ انتہا پسندی جنگ سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے رنگین فام پناہ گزینوں کے لیے پریشانی کا باعث بنے گی۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق، 24 فروری کو روسی افواج کے یوکرین پر حملے کے بعد سے 10 لاکھ سے زائد یوکرینی ہمسایہ ممالک کو فرار ہو چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان میں سے کم از کم 453,000 پناہ کے متلاشی افراد 2 مارچ تک پولینڈ پہنچ چکے ہیں۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@