صدر مملکت نے اس موقع پر عالم اسلام میں اتحاد اور یکجہتی پر زور دیا اور کہا کہ ایران اور سعودی عرب تمام شعبوں میں مشترکہ گنجائشوں کو بروئے کار لاتے ہوئے علاقائی معاملات کو حل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے سیاست، معیشت اور سلامتی کے شعبوں میں مشترکہ ورک گروپ کی تشکیل کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ تہران اور ریاض اپنی صلاحیتوں پر تکیہ کرتے ہوئے اور غیروں کی مداخلت کے بغیر، علاقے کے مسائل کو سلجھانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
صدر مسعود پزشکیان نے سعودی وزیر دفاع سے کہا کہ امید ہے کہ دونوں ممالک کے مابین الفت عالم اسلام کے مفادات کے استحکام کا باعث بنے اور اس کے نتیجے میں دشمنوں کو مداخلت پسندانہ اور تفرقہ ڈالنے کی پالیسی سے مایوسی ہو۔
صدر مملکت نے باہمی گفتگو کو انتہائی اہم اور علاقائی استحکام کے لیے مؤثر قرار دیا۔
صدر مسعود پزشکیان نے سعودی عرب کے بادشاہ اور ولیعہد کی میزبانی کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی تیار کا بھی اعادہ کیا۔