تہران (ارنا) انقلاب اسلامى ایران کے لیڈر نے آج قومی شجرکاری مہم میں تین پودے لگائے۔

رہبر انقلاب اسلامی ایران نے کہا ہے کہ قومی شجر کاری مہم کو سنجیدگی سے لیا جائے اور اسے جاری رکھا جائے۔ انہوں نے تاکید کی کہ جنگلات کی کٹائی اور زرعی زمین کے استعمال میں تبدیلی کا مقابلہ کرنا اور درخت لگانا ایک نیک عمل ہے۔

 انقلاب  اسلامى ایران کے لیڈر نے آج قومی  شجرکاری مہم  میں تین پودے لگائے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے شجرکاری کو ایک منافع بخش، مستقبل کی ضمانت اور ذرعی وسائل  میں  اضافے کا سب قرار دیتے ہوئے کہا کہ درخت لگانے کی قومی تحریک پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے، جس کا آغاز گزشتہ سال شہید صدر ایران  ابراہیم رئیسی  کی حکومت میں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شجرکاری  مہم میں تمام لوگوں کو حصہ لینا چاہیے تاکہ درختوں کی افزائش سے  ماحولیات کو تازگی مل سکے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے ہر سال شجرکاری کی تقریب کو ایک علامتی اقدام قرار دیا اور تاکید کی کہ درخت لگانا صرف جوانی کی عمر کے لئے نہیں ہے بلکہ ہر عمر کے لوگوں کو اس اہم، ضروری اور خوبصورت کام کے لیے پرجوش و جذبہ  پیدا  کرنا چاہیے ۔

آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ درخت لگانا مستقبل کے لئے سرمایہ کاری ہے جو مختلف طریقوں سے منافع بخش ہے اور  معاشی ترقی پیدا کرتی ہے ، کہا کہ درخت لگانا، چاہے وہ پھل دار درختوں سے فائدہ اٹھانا ہو یا درختوں کی لکڑی کا استعمال کرنا جس کی لکڑی قیمتی ہے ، یہ ایک مکمل طور پر منافع بخش اقدام ہے جس میں کوئی نقصان نہیں ہے۔

انہوں نے درختوں اور کھیتوں کو آب و ہوا کی تازگی کا عنصر قرار دیا اور ماحولیات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ درختوں اور پودوں سے ہوا کو بہتر بنانے کے علاوہ ماحول اور انسانوں کی روح کو بھی تازگی ملتی ہے کیونکہ درختوں اور پودوں پر ڈالنا بھی خوبصورت اور خوشگوار ہے۔

اسلامی انقلاب کے سربراہ نے شہید ابراہیم رئیسی کے دور میں شروع ہونے والی قومی شجرکاری مہم کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ جو گزشتہ سال شروع ہوا اور جاری ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چار سالوں میں ایک ارب درخت لگانا عملی ہے اور سرکاری اداروں کو اس سلسلے میں لوگوں کی مدد کرنی چاہیے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے جنگلات کی کٹائی اور زرعی اراضی کے استعمال میں تبدیلی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے  کہا کہ درختوں کی کٹائی ایک نقصان اور خطرہ ہے سوائے تکنیکی اور ضروری معاملات کے اور جنگلات کی تباہی اور زرعی اراضی کے استعمال میں تبدیلی کو روکنا چاہئے۔

انہوں نے اس سلسلے میں تہران اور دیگر شہروں میں کئے گئے شجرکاری کے کامیاب  منصوبوں پر  اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ اقدامات جاری رہنا چاہئیں۔