انہوں نے بتایا کہ انقلاب اسلامی کی 46ویں سالگرہ کے موقع پر ڈھائی سال کی محنت کا نتیجہ سامنے آیا اور "شہید بہمن باقری" جنگی جہاز کی رونمائی کی گئی جو کہ اسلامی انقلاب کے بعد کے اہمترین اور بہت بڑے بحری جنگی منصوبوں میں شامل ہے۔
ایڈمیرل علی رضا تنگسیری نے بتایا کہ یہ جہاز رہبر انقلاب اسلامی کے حکم کے تحت اور دفاعی طاقت میں اضافے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس جنگی جہاز پر ڈرون طیاروں کے ٹیک آف اور لینڈنگ کے لیے مخصوص رن وے (Runway) بنایا گیا ہے اور اس کے علاوہ ڈرون طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے ہینگر سے بھی لیس ہے۔
اس کے علاوہ غوطہ خور اور کمانڈو دستے بھی اس جہاز میں موجود ہوں گے اور آپریشن تھیئٹر، لیب، دواخانہ سمیت تمام وسائل سے لیس ہسپتال اور اسپورٹس ہال بھی اس جہاز میں تعمیر کیے گئے ہیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے بتایا کہ یہ جہاز جو دورمار میزائلوں سے بھی لیس ہے، ایک سال تک ساحل سمندر سے دور رہ کر کارروائی انجام دے سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کے یہ جہاز وزارت دفاع اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ماہرین نے تیار کیا ہے۔