تہران – ارنا – حماس کے ترجمان نے  غزہ کے عوام کو بے دخل کرنے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے نئے بیان کو ناکام کوشش  قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے جس طرح دنیا کی جرائم پیشہ ترین فوج کا مقابلہ کیا اسی طرح ٹرمپ کے منصوبے کا بھی مقابلہ کریں گے

ارنا نے المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے آج بدھ کو کہا ہے کہ غزہ کے عوام کو یہاں سے بے دخل کرنے کے بارے میں ٹرمپ کا نیا بیان خطرناک  اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کا مسئلہ ختم کرنے کی  ناکام کوشش ہے

 انھون نے کہا کہ جس قوم نے 15 مہینے تک دنیا کی جرائم پیشہ ترین فوج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ، وہ اپنی جگہ پر ڈٹی رہے گی اور بے دخلی کے منصوبے کو ہرگز قبول نہیں کرے گی چاہے اس کی جتنی بھی سنگین قیمت اس کو چکانی پڑے۔  

 القانوع نے کہا کہ ہم عالمی برادری اور دنیا کے ملکوں سے فلسطینی قوم کو غزہ سے بے دخل کرنے کے ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت، سرزمین فلسطین سے قبضہ ختم کرانے  اور فلسطینیوں کوان کا حق خود ارادیت دلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔   

 اسی طرح حماس کے پولٹ بیورو کے رکن عزت الرشق نے بھی آج بدھ کو کہا ہے کہ غزہ ایسی سرزمین نہیں ہے کہ جو چاہے اس کے کنٹرول کے بارے میں فیصلہ کرے  بلکہ یہ فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے۔

 انھوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کی راہ حل کو اس سرزمین سے ناجائزہ قبضہ ختم کرانے اور فلسطینی عوام کو ان کا مسلمہ حق دلانے پر استوار ہونا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کا بیان ایک بار پھر امریکا کی جانب سے ملت فلسطین اور اس کے برحق حقوق کے مقابلے میں غاصب اور جارح صیہونی حکومت کی حمایت کو ثابت کرتا ہے۔   

 عزت الرشق نے کہا کہ فلسطینی قوم اور اس کے مجاہدین غزہ سے فلسطینی عوام کی بے دخلی کے منصوبے کو ناکامی سے دوچار کریں گے۔