اسماعیل بقائی نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی، جنہوں تعلیم قانون میں حاصل کی ہے ، لیکن ان کا پیشہ اسرائیل کی نسل کشی جواز پیش کرنا ہے، دعوی کر رہے ہيں کہ دسیوں لاکھ فلسطینیوں کو قتل کیا جائے گا تب اسے نسل کشی کا نام دیا جا سکتا ہے اور اسی لئے فلسطینی انسانی حقوق کے رپورٹر نے انہیں " نسل کشی کا منکر " قرار دیا ہے ۔ اسی طرح انہوں نے جن کی حکومت فلسطین کی استعماری تباہی میں مسلسل کردار ادا کر رہی ہے، حالیہ دنوں میں اس ملک کی پارلیمنٹ میں شام کے حالات پر بیان دیا ہے اور در حقیقت وہاں خون خرابہ پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
ان کے الفاظ سچائی اور فریب سے بھرے دل و دماغ کی واضح مثال ہے۔
مسٹر لیمی سے پوچھا جانا چاہئے کہ "چار بلین پاؤنڈ سے زیادہ" میں سے جو برطانوی حکومت شام کے بحران میں خرچ کرنے کا دعوی کررہی ہے، کتنی رقم بحران کو جاری رکھنے کے لئے صرف کی گئی ہے؟ برطاینہ جیسے فریق جو شام و عراق میں داعش کی توسیع اور تشکیل کا سبب رہے ہيں ان کے ہاتھ، شام کے عوام کے خون سے آلودہ ہيں۔ اس وقت بھی شام کے عوام برطانیہ کی جانب سے اسرائيل کو دیئے گئے ہتھیاروں سے قتل کئے جا رہے ہيں اور ان کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کیا جا رہا ہے۔
یہ سچ میں شرمناک ہے اس ملک کے لئے بھی جو مقامی لوگوں کی متعدد نسل کشی کے ساتھ بد ترین سامراج کی سیاہ اور طویل تاریخ کا حامل ہے۔