تہران - ارنا - یمن کے انقلاب اور تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت اور امریکہ نے غزہ پٹی کو اپنے مہلک ہتھیاروں کی تجربہ گاہ میں تبدیل کر دیا ہے۔

سید عبدالملک الحوثی نے غزہ پٹی کی سنگین انسانی صورتحال اور انسانی امداد  میں رکاوٹ، مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر آباد کاروں کے حملوں اور مقدس مقامات اور مسجد الاقصی کی بے حرمتی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  صہیونی قیدیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں غزہ کو جہنم میں تبدیل کرنے کی ٹرمپ کی دھمکی فلسطینیوں  کے سلسلے میں امریکہ کی بے حسی کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے  کہا کہ  صہیونی دشمن غزہ پٹی کے عوام کو بھوک  مارنے اور نسل کشی  کو ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے ۔

سید عبدالملک الحوثی نے کہا: امریکہ صیہونیت  کے سکے کا دوسرا رخ ہے اور امریکہ و صیہونی  حکومت کے مجرمانہ اقدامات بھی ایک جیسے ہیں۔

انہوں نے کہا: امریکہ کو فلسطینی قوم کے مصائب کی کوئی پروا نہیں ہے۔

رہبر انقلاب یمن نے مسئلہ فلسطین اور صیہونیوں کی طرف سے ان کی نسل کشی کے مقابلے میں فلسطینیوں کی حمایت کے بارے میں اکثر عرب ملکوں کے موقف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی حمایت میں لاطینی امریکی ملکوں کے موقف، اکثر عرب حکومتوں کے موقف سے بہت زیادہ بہتر ہیں۔