تہران- ارنا- ایک صیہونی اہلکار نے مقبوضہ فلسطین میں ذہنی امراض اور خودکشیوں میں اضافے کی جانب سے خبردار کیا ہے۔

صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ خودکشی کی روک تھام کے لیے صیہونی حکومت کی داخلی کونسل کے سربراہ  جیل سلزمین نے مقبوضہ علاقوں میں "ذہنی بیماریوں کی سونامی" اور جنگ کے خاتمے کے بعد خودکشی کے واقعات میں اضافے کے بارے میں خبردار کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال مقبوضہ فلسطین میں ذہنی امراض کے مراکز سے رجوع ميں 40 فیصد اضافہ ہوا۔

حال ہی میں صہیونی اخبار یدیوعوت احارونوت  نے  رپورٹ دی تھی کہ غزہ اور لبنان کی جنگ میں طویل عرصے تک حصہ  لینے والے کم از کم 6 فوجیوں نے حالیہ مہینوں میں خودکشی کر لی۔

اس سے پہلے امریکی نیوز چینل  سی این این نے غزہ میں اسرائیلی حکومت کے غیر انسانی جرائم کی شدت کا ذکر کرتے ہوئے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا: غزہ جنگ سے واپس آنے والے اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ اس سنگین نفسیاتی چوٹ کا ثبوت ہے  جو موجودہ جنگ  کے دوران نسل کشی میں ملوث افراد کو پہنچ رہی ہے۔

سی این این نے اس رپورٹ میں  مزید کہا کہ اسرائیلی فوج ان ہزاروں فوجیوں کی دیکھ بھال کر رہی ہے جو غزہ جنگ کے دوران صدمے یا پی ٹی ایس ڈی کی وجہ سے ذہنی بیماریوں کا شکار ہوئے ہیں۔ یہ ایسے حالات میں ہے کہ جب  فلسطینی شہریوں کے خلاف جرائم کی شدت کی وجہ سے  بہت سے فوجی نفسیاتی صدمے  کا شکار ہوکر غزہ سے واپسی کے بعد خودکشی کر  رہے ہیں۔

صیہونی ذرائع نے اس سے قبل بتایا تھا کہ کہ غزہ پٹی کے خلاف جنگ کے آغاز سے اب تک 9000 صہیونی فوجیوں نے نفسیاتی  طبی خدمات حاصل کی ہیں اور ان میں سے ایک چوتھائی جنگ  میں واپس نہيں گئے۔