بدھ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاراچنار میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عہدہ داروں کا کہنا ہے کہ جمعرات کو کچھ گاڑیوں پر ہونے والے حملے کے بعد دو قبائل کے درمیان مسلح تصادم میں مارے جانے والوں کی تعداد 99 ہو گئی ہے، اور کم از کم 130 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ ایسے حالات میں ہے کہ جب صوبہ خیبرپختونخوا حکومت کے ایک وفد نے پاراچنار کا دورہ کرکے قبائلی عمائدین کی مدد سے فریقین کے درمیان امن قائم کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں کے درمیان تنازعات کی آگ پھر بھڑک اٹھی۔ ہے ۔
گزشتہ 5 دنوں کے دوران اس تنازعہ میں دونوں طرف سے کم از کم 99 افراد مارے گئے۔
پاراچنار سے پشاور جانے والی متعدد کاروں کے مسافروں پر دہشت گردوں کے حملے میں 55 سے زائد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
اس خونی واقعے کے بعد پرانی دشمنی کی بنا پر دو قبیلوں کے درمیان خونریز جھڑپیں شروع ہو گئيں جو کئی روز سے جاری ہیں۔