ارنا کے مطابق بدھ کی صبح تحریک انصاف کے پہلے درجے کے رہنما کا کوئی میدان میں موجود نہيں تھا اور پولیس نے دھرنے کے مقامات کو خالی کرا لیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے: عمران خان کی پارٹی کے اہم عہدیدار دھرنے کے مقام پر موجود نہیں تھے اور سیکیورٹی فورسز نے کم از کم 450 افراد کو گرفتار کرلیا۔
جیو نیوز چینل نے رپورٹ دی ہے کہ عمران خان کے حامیوں کو دھرنے سے بھاگنے پر مجبور کیا گیا اور پولیس عمران خان کی اہلیہ بشری بیگم اور خیبرپختونخوا کے وزیر علی امین گنڈا پور کو حکومت مخالف مظاہروں کی قیادت کے الزام میں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے چند گھنٹے قبل اعلان کیا تھا کہ پولیس فورسز کا آپریشن جاری رہے گا اور اسلام آباد کو (بدھ کی) صبح تک مظاہرین سے خالی کرا لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے جمعرات کی صبح سے دوبارہ کھل جائیں گے اور موبائل انٹرنیٹ سروس بھی معمول پر آجائے گی۔